پشاور: پرائمری اساتذہ کی اہلیت بڑھانے کے لیئے خیبرپختونخوا کی حکومت مختلف موضوعات سے متعلقہ تدریسی طریقۂ کار کے بارے میں اساتذہ کو ہدایات دینے کے لیئے ایس ایم ایس سروس استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ تعلیم ہفتے میں تین بار پرائمر ی سکولوں کے اساتذہ کو مختصر پیغامات ارسال کریں گے کہ جماعت میں کس طرح مختلف موضوعات کی تعلیم دی جائے۔ محکمۂ ایلیمنٹری و سکینڈری ایجوکیشن خیبرپختونخوا کے افسر ضیاء الرحمان نے نیوز لینز پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر کام جاری ہے جو بہت جلد شروع ہو جائے گا۔

پرائمری اساتذہ کی اہلیت بڑھانے کی ضرورت اس وقت محسوس کی گئی جب خیبرپختونخوا کے محکمۂ ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے حال ہی میں متعارف کروائے گئے ایک اور منصوبے یونیورسل پرائمری ایگزیمینیشن کے تحت جماعت پنجم کے طالب علموں کی تعلیمی کارکردگی کا تجزیہ کیا۔ ضیاء الرحمان نے کہاکہ جماعت پنجم کے طالب علموں کے نتائج کا تجزیہ مارچ 2016ء میں کیاگیا۔ طالب علموں کی انگریزی، اردو، ریاضی، جنرل سائنس اور اسلامیات میں کارکردگی کی بنیاد پر پرائمری سکولوں کے اساتذہ کی تدریسی صلاحیتیں بہتر بنانے کے لیئے ماہرینِ تعلیم کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

ضیاء الرحمان نے کہا:’’ایس ایم ایس پیغامات ماہرین تعلیم تخلیق کریں گے اور محکمۂ تعلیم انہیں محکمے کے ساتھ کام کرنے والے اساتذہ کو ارسال کرے گا۔ ہمارے پاس پہلے ہی اپنے اساتذہ کے فون نمبروں کے کوائف موجود ہیں جن پر یہ پیغامات ارسال کئے جائیں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ موبائل فون نمبروں کے کوائف کو یکجا کرنے میں تین ماہ لگے۔ تمام مرد و خواتین اساتذہ کے رابطہ نمبر ضلعی تعلیمی افسروں کے ذریعے حاصل کئے گئے اور انہیں اجتماعی پیغام ارسال کرنے کے لیئے نظام میں ڈال دیا گیا ہے۔

ضیاء الرحمان نے کہا کہ ماضی میں پاکستان تحریکِ انصاف کی قیادت میں خیبرپختونخوا کی حکومت نے بہت سے منصوبے شروع کئے ہیں جن میں انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ(آئی ایم یو) بھی شامل ہے جس کا مقصد اساتذہ کی کارکردگی اور سکولوں میں سہولیات کے فقدان کی نگرانی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی حکام نے اساتذہ کی حاضری کی نگرانی کرنے کے لیئے سکولوں میں بائیو میٹرک نظام نصب کئے ہیں، شورش اور آفات سے متاثر ہونے والے علاقوں میں کنٹینر سکول قائم کئے ہیں، جماعت پنجم کے طالب علموں کی تعلیمی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیئے یونیورسل پرائمری امتحان شروع کیا ہے اور بہترین اساتذہ کو نقد انعامات دیے ہیں۔

محکمۂ تعلیم میں ایس ایم ایس منصوبے کے افسر سکولوں کے اساتذہ کی اہلیت بہتر بنانے کی ضرورت کے پیشِ نظر اس منصوبے سے خوش ہیں، جن میں سے بہت سے دوردراز علاقوں میں خدمات انجام دیتے ہیں اور ان کی تربیت تک رسائی نہیں ہے۔ تاہم ان میں سے کچھ دوردراز کے اضلاع میں ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے محدود کوریج اور کمیونیکیشن کی سہولیات نہ ہونے کے باعث ایس ایم ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے اساتذہ تک موثر رسائی میں مشکلات کی پیش بینی کرتے ہیں۔

دیگر کہتے ہیں کہ ایس ایم ایس پیغامات کے ذریعے اہلیت بہتر بنانے کی بجائے محدود وسائل کوپسماندہ قصبوں اور دیہاتوں کے سکولوں میں بنیادی سہولیات جیسا کہ بجلی کی فراہمی، سکولوں کی بیرونی دیواروں، پینے کے صاف پانی اور بیت الخلائوں کی سہولیات فراہم کرنے پر بہتر طورپر خرچ کیا جاسکتا ہے۔

آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن (اے پی ٹی اے)کے صدر ملک خالد خان نے کہا کہ ایسوسی ایشن حکومت کی جانب سے تعلیمی و تدریسی تکنیکوں کو بہتر بنانے کے لیئے شروع کئے گئے منصوبوں کی ستائش کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ پسماندہ اضلاع جیسا کہ چترال، اپر دیر، کوہستان، تورغر، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹیلی کمیونیکیشن کوریج بہتر نہیں ہے اور ان علاقوں میں نیٹ ورک کے مستقل مسائل درپیش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اساتذہ کے پاس موبائل فون نہیں ہیں یا وہ انہیں استعمال نہیں کرسکتے جس کے باعث اس منصوبے کی افادیت کم ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا:’’ حکومت کو بنیادی سہولیات کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے جن میں سکولو ں میں بجلی ، پینے کے صاف پانی اور بیت الخلائوں کی فراہمی شامل ہے۔‘‘

خیبرپختونخوا کے محکمۂ ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن کی سالانہ شماریاتی رپورٹ2013-14ء کے مطابق خیبرپختونخو امیں 28,319سکول ہیں جن میں سے27,892کام کررہے ہیں۔ ان میں سے22,892پرائمری ہیں، 14,670لڑکوں(65فی صد) اور8,222(35فی صد)لڑکیوں کے ہیں۔ ان سکولوں میں مجموعی طور پر 41.6لاکھ طالب علم زیرِ تعلیم ہیں جن میں سے30.1لاکھ (69فی صد)جماعت اول سے پنجم تک پرائمری سکولوں میں زیرِتعلیم ہیں۔

سرکاری سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی مجموعی تعداد 1,18,754ہے (77,715مرد اور41,039خواتین ہیں)، جن میں سے 71,378(45,366مرد اور 26,012خواتین) 25اضلاع کے پرائمری سکولوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے محکمۂ ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن کے افسر ضیاء الرحمان نے کہا کہ محکمے نے اجتماعی پیغام ارسال کرنے کے لیے سافٹ ویئر تخلیق کیا ہے جو تمام اساتذہ کو ایک ساتھ ایس ایم ایس ارسال کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ ماہرینِ تعلیم، جن کی خدمات اس مقصد کے لیے حاصل کی گئی ہیں، مختصر پیغامات تشکیل دیں گے جن میں اساتذہ کی رہنمائی کے لیئے مشورے ہوں گے۔

ضیاء الرحمان نے کہا:’’ یہ اساتذہ کی ان کی متعلقہ مہارتوں میں تربیت کا ایک نیا طریقہ ہے۔ اساتذہ کی بڑی تعداد کی تربیت( دوبدو) انتہائی مشکل ہے جس پر بہت زیادہ وقت اور وسائل لگتے ہیں۔‘‘

خیبرپختونخوا ایجوکیشن سیکٹر پروگرام کی مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونیکیشنز ومیڈیا زنیش عباسی نے کہا کہ ایس ایم ایس منصوبہ تدریسی و تعلیمی صلاحیت بہتر بنانے اور نتائج کی جانچ کے دوران شناخت ہونے والی خامیوں کودور کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت دوم کی تدریسی تجاویز انگریزی، اردو، ریاضی اور سائنس سے متعلق ہوں گی۔ جماعت پنجم کے لیے ایس ایم ایس سروس میں اساتذہ کو آٹھ مضامین کے تدریسی طریقوں کے بارے میں مشاورت فراہم کی جائے گی۔

زنیش عباسی نے کہا:’’ اساتذہ کی تربیت ایک انتہائی طویل عمل ہے اور اس کے لیے خاصے وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ سروس وقت بچائے گی اوراساتذہ کی تدریسی طریقۂ کار کے حوالے سے تربیت کے لیے تیز رفتار ٹیکنالوجی پر انحصار اور وسائل کو موثر طورپر استعمال میں لائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ان اساتذہ کا وقت بچے گا جو تربیتی نشستوں میں شریک ہونے کے لیے سکول نہیں چھوڑ سکتے۔ زنیش عباسی نے کہا:’’ ان کی ایس ایم ایس کے ذریعے ارسال کی جانے والی ہفتہ وار تجاویز اور ہدایات کے ذریعے رہنمائی کی جائے گی۔‘‘

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here