ٹرانسپورٹ کے مسائل عوام کے لیے درد سر بن گئی

0
674

شجاع آباد ملتان: 2018ءکے الیکشن میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور موجودہ ایم این اے خان ابراہیم خان نے اپنی الیکشن کمپیئن میں وعدہ کیا تھا کہ اگر ہم اقتدار میں آئے تو کسی بھی ایسے پروجیکٹ پر پیسے خرچ نہیں کرنے دیئے جائیں گے جو کہ صرف اور صرف چند لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو۔ اور سپیڈو بس کی سرو س شجاع آباد اور بستی ملوک سے بھی شروع کی جائے گی ۔ اسی وعدے کو مزید تقویت اس وقت ملی جب کمشنر ملتان عمران سکندر نے کھلی کچہری میں وعدے کو جلد تکمیل کرانے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔ جو کہ تاحال وعدے کو پورا  نہ کیا جاسکا۔

شجاع آباد کی آبادی تقریباً5لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے لیکن یہاں ٹرانسپورٹ کا سسٹم انتہائی ناقص ہونے کی وجہ سے لوگ شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ملتان سے تقریباً45کلو میٹر ہونا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اس آبادی کو ملتان سے قریب تر ہو نے کی وجہ سے تعلیم اور صحت کو حاصل کرنا کے لیے بھی ملتان جانا پڑتا ہے جس بنا پر لوگ باقاعدہ پبلک ٹرانسپورٹ کے نہ ہونے کی بنا پر چند اجارہ دار اس کا بھر پور فائندہ حاصل کررہے ہیں اور عوام ان کے ہاتھوں لٹی جارہی ہے ۔ کرایوں کی مد میں لوگوں کے آئے روز جھگڑے سامنے آتے ہیں جس میں مسافروں کاکہنا ہوا ہے کہ حکومتی ادارے سوئے رہتے ہیں اور ٹرانسپورٹر حضرات ہم کو لوٹنے کا حق سمجھ بیٹھے ہیں۔

وازارت ریلوے اپنے کارکردگی کے بہت بڑے بڑے دعوے کررہی ہے شجاع آباد سے کراچی جانے کے لیے سوائے زکریا ایکسپریس کے علاوہ کسی اور ٹرین میں کوٹہ کی جگہ نہ ہے اور بھی اتنا قلیل ہے کہ صرف 45لوگ ہی روزانہ کی بنیاد پر کراچی جاسکتے ہیں جبکہ شجاع آباد اسٹیشن تین مین شہروں کی آبادی کو ریلو ے کی سہولت فراہم کررہا ہے جس کے لیے یہ 45سیٹیں اونٹ کے منہ میں زیرے کی مانند ہیں۔ جبکہ دوسری جانب کاروباری حضرات کے لیے فیصل آباد ، لاہور،پشاوراور کوئٹہ جانا انتہائی مشکل ہوچکا ہے کیونکہ ان علاقوں کو جانے والی ٹرینوں کا سٹاپ نہ ہے ۔ جس بنا پر پبلک ٹرانسپورٹر چاندی ہے اور عوام الگ الگ مسائل کا شکار ہے صدر انجمن تاجران محمد یعقوب قریشی کہتے ہیں کہ فیصل آباداور کراچی آمد رفت کےلئے مزید ٹرینوں کے سٹاپ کو ممکن بنایا جائے۔ طلباءرہنما عبد الرحمن خلجی کہتے ہیں کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ملتان اور دور دراز کے علاقوں میں جانا پڑتا ہے جس کے لیے کرائے انتہائی زیادہ بڑھنے پڑھتے ہیں ہمارے تعلیمی اخراجات بے تحاشہ بڑھ جاتے ہیں تنگی الگ سے برداشت کرنی پڑتی ہے حکومت سپیڈو بس کا شجاع آباد سے جلد اجراءکیا جائے۔

دوسری جانب خان ابراہیم خان ایم این اے NA-158کا کہنا ہے کہ شجاع آباد ایکسپریس وے کی تکمیل ہوتے ہی سپیڈ و بس سروس کا اجراءہوجائے گا جو کہ آئندہ مہینے انشاءاللہ ممکن ہوگا۔ پاکستان اور جعفر ایکسپریس کا سٹا پ کا اعلان وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمدجلد کریں گے۔ جبکہ ڈویژنل سپرٹنڈنٹ امیرحسین دائود پوتا سے رابطہ کرنے پر اس سے تو بات نہ ہو سکی البتہ ایک ذرائع کے مطابق ابھی تک ایسے کوئی اقدامات سامنے نہیں آرہے ۔

حکومت اگر دیہی علاقے کے لوگوں کی نقل و حرکت ، تعلیم و صحت اور پینے کے صاف پانی فراہم کردے تو لوگ بڑھے شہروں کی طرف منتقلی رک جائے گی اور اس طرح بڑے شہروں میں آبادی کا دباﺅ کم ہوجائے گا۔ اور عوام کو سہولیات کی فراہمی یکساں فارمولے کے تحت ہر شخص کو حاصل ہوگی جس سے صحت بھی بہتر ہوگی لوگ بھی تعلیم یافتہ ہوں گے۔ اور ان کی زندگی میں ڈپریشن جیسے موزی مرض سے بھی نجات رہے گی۔ اور سے سے اہم چیز ماحولیاتی آلودگی سے بھی نجات حاصل رہے گی۔ ادارے صحیح طرح پرفارم کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ کیونکہ جب بڑے شہروں میں آبادی بے ہنگم رہنے لگے تو دہشت گردی کے خطرات کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل بھی از خود پیدا ہو جاتے ہیں اس کا واحد حل ہے کہ نئے شہر آباد کیئے جائیں یا بڑے شہروں کی طرف منتقل ہونے والی آبادی انہی علاقوں میں روکا جائے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here